ہم ٹھہر پائے نہ کعبے میں نہ بت خانے میں
ہم ٹھہر پائے نہ کعبے میں نہ بت خانے میں
عمر گزری دل شوریدہ کے بہلانے میں
آج تک ہو نہ سکے محرم اسرار جنوں
برسیں گزریں ہمیں رہتے ہوئے ویرانے میں
اپنے تو اپنے رہے غیر بھی رو دیتے ہیں
ایسی کیا بات ہے ہمدم مرے افسانے میں
تنگ ہے ان کے لئے آرزوئے عشرت دہر
شادماں ہیں جو ترے غم کے طرب خانے میں
جاں گسل ہی سہی آشفتہؔ غم دوست مگر
جان افسانہ یہی ہے مرے افسانے میں
مأخذ:
پرتو خیال (Pg. 65)
- مصنف: آشفتہ شاجہاں پوری
-
- ناشر: آشفتہ شاجہاں پوری
- سن اشاعت: 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.