Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم تو اس کوچے میں گھبرا کے چلے آتے ہیں

مصحفی غلام ہمدانی

ہم تو اس کوچے میں گھبرا کے چلے آتے ہیں

مصحفی غلام ہمدانی

MORE BYمصحفی غلام ہمدانی

    ہم تو اس کوچے میں گھبرا کے چلے آتے ہیں

    دو قدم جاتے ہیں پھر جا کے چلے آتے ہیں

    ہم کو اے شرم ٹک اب اس کی طرف جانے دے

    حال اپنا اسے دکھلا کے چلے آتے ہیں

    دن کو زنہار ٹھہرتے نہیں ہم اس کو میں

    رات کو ملنے کی ٹھہرا کے چلے آتے ہیں

    وہ ادا کشتہ ٹھہرتا نہیں پھر مقتل میں

    لاش کو جس کی وہ ٹھکرا کے چلے آتے ہیں

    میں بھروسے ہی میں رہتا ہوں تری زلفوں میں

    یار میرے مجھے پھنسوا کے چلے آتے ہیں

    وہ جو ملتا نہیں ہم اس کی گلی میں دل کو

    در و دیوار سے بہلا کے چلے آتے ہیں

    جاتے ہیں کوچے میں ہم اس کے تو واں غیر کو دیکھ

    پھر نہ آنے کی قسم کھا کے چلے آتے ہیں

    قیدی مر جاتے ہیں جب آپ کبھی زنداں کے

    قفل دروازے کو لگوا کے چلے آتے ہیں

    چھٹتے ہیں جو اسیران قفس گلشن میں

    کیا ہی پر شوق سے پھیلا کے چلے آتے ہیں

    غیر جب وصل کا کرتا ہے سوال ان سے تو وے

    کیسے محجوب ہو دم کھا کے چلے آتے ہیں

    رہ روان سفر بادیۂ عشق اے وائے

    قافلے راہ میں لٹوا کے چلے آتے ہیں

    میں تو سمجھا تھا بجھاویں گے کچھ آنسو تف دل

    یہ تو اور آگ کو بھڑکا کے چلے آتے ہیں

    ساتھ میت کے مری وہ نہیں چلتے دو قدم

    بس وہیں نعش کو اٹھوا کے چلے آتے ہیں

    دل کی بیتابی سے جاتے تو ہیں ہم اس کو میں

    لیک اس جانے سے پچھتا کے چلے آتے ہیں

    بدرقہ گر نہیں احباب تو پھر کیوں پس مرگ

    تا بہ منزل مجھے پہنچا کے چلے آتے ہیں

    مصحفیؔ کے تئیں دیکھیں ہیں جو وہ کشتہ پڑا

    پاس جاتے نہیں شرما کے چلے آتے ہیں

    مأخذ:

    kulliyat-e-mas.hafii(divan-e-soom) (Pg. 149)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے