ہم تم جب بھی پیار کریں گے جان و دل صدقے ہوں گے
ہم تم جب بھی پیار کریں گے جان و دل صدقے ہوں گے
روحوں کی خوشبو میں ہوں گی باہوں کے گجرے ہوں گے
پیشروو تم بیت چکے اب ہم لوگوں کی باری ہے
زندانوں کے در تو وا ہوں ہم آگے آگے ہوں گے
گمنامی کی گلیوں میں تاریخ کہاں تک پہنچے گی
ایک تمہی سقراط نہیں ہو اور بہت گزرے ہوں گے
حسن اگر زنجیر کیا ہے عشق بھی پھر زنجیر کرو
ورنہ بات بہت پھیلے گی دور تلک چرچے ہوں گے
اے چکوال سے آنے والو کچھ تو حال احوال کہو
پھول سے عارض چاند سے چہرے تم نے بھی دیکھے ہوں گے
مأخذ:
Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 1093)
-
- اشاعت: 1969
- ناشر: احمد ندیم قاسمی
- سن اشاعت: 1969
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.