ہمیں کوئی مطلب نہیں لا مکاں سے

غوث خواہ مخواہ حیدرآبادی

ہمیں کوئی مطلب نہیں لا مکاں سے

غوث خواہ مخواہ حیدرآبادی

MORE BYغوث خواہ مخواہ حیدرآبادی

    ہمیں کوئی مطلب نہیں لا مکاں سے

    غرض ہے ہمیں صرف اپنے مکاں سے

    غموں کا یہ عالم ہے جانے کہاں سے

    چلے آ رہے ہیں یہاں سے وہاں سے

    نکالے گئے ہیں جو ہم آشیاں سے

    شکایت نہیں ہے ہمیں باغباں سے

    کہیں برق پر بجلیاں نہ گری ہوں

    یہ شعلہ سا اٹھتا ہے کیوں آسماں سے

    جلا ہی نہیں تو دھواں کیا اٹھے گا

    مرے نرم و نازک دل ناتواں سے

    برستی نہیں موسلا دھار خوشیاں

    اترتی ہیں یہ بوند بوند آسماں سے

    نظر میری اچھی ہے پھر یہ نظارے

    نظر آ رہے ہیں مجھے کیوں دھواں سے

    لٹکتی ہے تلوار سر پر ہمیشہ

    بچائے خدا ایسے امن و اماں سے

    کسی کی نظر ؔخواہ مخواہ لگ نہ جائے

    بڑھاپے میں لگتے ہو تم نوجواں سے

    مأخذ :

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے