Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر شخص پریشان ہے گھبرایا ہوا ہے

فیصل عجمی

ہر شخص پریشان ہے گھبرایا ہوا ہے

فیصل عجمی

MORE BYفیصل عجمی

    ہر شخص پریشان ہے گھبرایا ہوا ہے

    مہتاب بڑی دیر سے گہنایا ہوا ہے

    ہے کوئی سخی اس کی طرف دیکھنے والا

    یہ ہاتھ بڑی دیر سے پھیلایا ہوا ہے

    حصہ ہے کسی اور کا اس کار زیاں میں

    سرمایہ کسی اور کا لگوایا ہوا ہے

    سانپوں میں عصا پھینک کے اب محو دعا ہوں

    معلوم ہے دیمک نے اسے کھایا ہوا ہے

    دنیا کے بجھانے سے بجھی ہے نہ بجھے گی

    اس آگ کو تقدیر نے دہکایا ہوا ہے

    کیا دھوپ ہے جو ابر کے سینے سے لگی ہے

    صحرا بھی اسے دیکھ کے شرمایا ہوا ہے

    اصرار نہ کر میرے خرابے سے چلا جا

    مجھ پر کسی آسیب کا دل آیا ہوا ہے

    تو خواب دگر ہے تری تدفین کہاں ہو

    دل میں تو کسی اور کو دفنایا ہوا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے