حرم و دیر کے منظر نہیں دیکھے جاتے
حرم و دیر کے منظر نہیں دیکھے جاتے
دیکھنے والوں سے پتھر نہیں دیکھے جاتے
سرخ رو ہیں کہ ابھی پاؤں میں چھالے ہیں بہت
جہد والوں میں مقدر نہیں دیکھے جاتے
شوق درماں ہو تو آ روشنیٔ دل لے کر
زخم دل شمع جلا کر نہیں دیکھے جاتے
یہ تو انسانوں کے ٹوٹے ہوئے دل ہیں ساقی
ہم سے ٹوٹے ہوئے ساغر نہیں دیکھے جاتے
جاگ اٹھے ہیں تو کریں فکر سحر تا بہ سحر
پیار کے خواب مکرر نہیں دیکھے جاتے
مأخذ:
خیمۂ گل (Pg. 27)
- مصنف: محمد علی تاج
-
- ناشر: مکتبۂ افکار، بھوپال
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.