Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوائے وادئ دشوار سے نہیں رکتا

ظفر اقبال

ہوائے وادئ دشوار سے نہیں رکتا

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    ہوائے وادئ دشوار سے نہیں رکتا

    مسافر اب ترے انکار سے نہیں رکتا

    سفینہ چل جو پڑا ہے چڑھاؤ پر تو کبھی

    مخالف آتی ہوئی دھار سے نہیں رکتا

    مرا خیال ہے تدبیر کوئی اور ہی کر

    ہجوم اب تری تلوار سے نہیں رکتا

    ٹھہرنا چاہے تو ٹھہرے گا آپ ہی ورنہ

    ہماری کوشش بسیار سے نہیں رکتا

    اب اس کے ساتھ ہی بہہ جائیے کہ یہ سیلاب

    خس و خمار کے انبار سے نہیں رکتا

    رواں جو ہے سفر منزل صدا ہر چند

    یہ قافلہ مرے معیار سے نہیں رکتا

    یہ ایسے لوگ ہیں عادت پڑی ہوئی ہے جنہیں

    یہ مال سردئ بازار سے نہیں رکتا

    مسافرت میں جو ہارے نہ حوصلہ راہی

    تو لطف سایۂ اشجار سے نہیں رکتا

    ہمارا عشق رواں ہے رکاوٹوں میں ظفرؔ

    یہ خواب ہے کسی دیوار سے نہیں رکتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے