Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہزاروں سر کسی کے پاؤں پر دیکھے نہیں جاتے

افسر سلیم افسر

ہزاروں سر کسی کے پاؤں پر دیکھے نہیں جاتے

افسر سلیم افسر

MORE BYافسر سلیم افسر

    ہزاروں سر کسی کے پاؤں پر دیکھے نہیں جاتے

    نظام زر کے یہ زیر و زبر دیکھے نہیں جاتے

    احاطے یہ رواجوں کے یہ دیواریں سماجوں کی

    دلوں کے شہر میں پتھر کے گھر دیکھے نہیں جاتے

    الٹ دو ان نقابوں کو یہ پردے چاک کر ڈالو

    گھٹاؤں کے لپیٹے میں قمر دیکھے نہیں جاتے

    مسرت جن سے برگشتہ اذیت جان کا حصہ

    یہ لاشے زندگی کے دوش پر دیکھے نہیں جاتے

    کسی کا ذکر ہی چھیڑو کہ دل کے داغ روشن ہوں

    یہ منہ کالے اندھیرے رات بھر دیکھے نہیں جاتے

    لفافہ صرف بدلا ہے ابھی مضموں نہیں بدلا

    وہی رہبر بہ انداز دگر دیکھے نہیں جاتے

    نظر سے جب نظر ملتی ہے عالم اور ہوتا ہے

    اتر آتے ہیں وہ دل میں مگر دیکھے نہیں جاتے

    کسی کا دل ہتھیلی پر تمہاری کیا قیامت ہے

    یہ ٹکڑے کانچ کے یوں آنچ پر دیکھے نہیں جاتے

    کبھی آنکھیں کبھی ہم دل کبھی جاں تک بچھاتے ہیں

    گلوں کے پاؤں افسرؔ خاک پر دیکھے نہیں جاتے

    مأخذ:

    غزلستان برار (Pg. 183)

      • ناشر: ساجد اردو پریس، اکولہ
      • سن اشاعت: 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے