Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہجر کے موسم تنہائی کے دکھ دیکھے

ن م دانش

ہجر کے موسم تنہائی کے دکھ دیکھے

ن م دانش

MORE BYن م دانش

    ہجر کے موسم تنہائی کے دکھ دیکھے

    اک چہرے کے پیچھے کتنے دکھ دیکھے

    اک سناٹا پہروں خون رلاتا ہے

    اک آواز کی خاطر کیسے دکھ دیکھے

    میں بھی اپنی ذات میں تنہا پھرتا ہوں

    تم نے بھی بے خواب رتوں کے دکھ دیکھے

    جن بچوں نے ہنسنا بھی نہ سیکھا تھا

    ان بچوں نے سب سے پہلے دکھ دیکھے

    تم کو دیکھا ہے تو یہ محسوس ہوا

    کیسے مرجھاتے ہیں چہرے دکھ دیکھے

    ہم دونوں نے اک دوجے کو جان لیا

    ہم دونوں نے اک دوجے کے دکھ دیکھے

    جس کو جینا ہے دنیا میں دستوراً

    لازم ہے وہ سب سے پہلے دکھ دیکھے

    اب لوگوں کے چہروں پر یہ لکھا ہے

    ان لوگوں نے سکھ کے بدلے دکھ دیکھے

    ہم لوگوں کا بچپن کیسا بچپن تھا

    ہم لوگوں نے کیسے کیسے دکھ دیکھے

    رات گئے تک میں نے اس کی یادوں میں

    جیسے شعر لکھے تھے ویسے دکھ دیکھے

    دانشؔ کیسا کرب چھپائے پھرتا ہے

    شعر کہے راتوں کو جاگے دکھ دیکھے

    دانشؔ ہم نے جس رت میں جینا سیکھا

    وہ رت گزری سپنے ٹوٹے دکھ دیکھے

    مأخذ:

    (Pg. 64)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے