Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہجر میں غم کی چڑھائی ہے الٰہی توبہ

پروین ام مشتاق

ہجر میں غم کی چڑھائی ہے الٰہی توبہ

پروین ام مشتاق

MORE BYپروین ام مشتاق

    ہجر میں غم کی چڑھائی ہے الٰہی توبہ

    کیا نصیبے کی برائی ہے الٰہی توبہ

    کتنے کانوں کے وہ کچے ہیں کہ اللہ کی پناہ

    کیا رقیبوں کی بن آئی ہے الٰہی توبہ

    نالہ ہو آہ ہو فریاد ہو یا زاری ہو

    یار تک سب کی رسائی ہے الٰہی توبہ

    ہو چکا قتل جہاں تیغ بھی اٹھنے کی نہیں

    کس قدر نرم کلائی ہے الٰہی توبہ

    شیخ صاحب بھی نہیں بچ کے یہاں سے نکلے

    کس قدر ان کو پلائی ہے الٰہی توبہ

    دل لگی آپ سے کی خلق میں بدنام ہوئے

    نیک نامی یہ کمائی ہے الٰہی توبہ

    چاہ کر تم کو بھلا اور کو کیوں کر چاہوں

    واہ کیا دل میں سمائی ہے الٰہی توبہ

    لے گئے چھین کے دل میل نہیں چتون پر

    کتنی دیدہ میں صفائی ہے الٰہی توبہ

    بوسہ مانگا تو کہا شکر خدا اچھا ہوں

    بات کیا جلد اڑائی ہے الٰہی توبہ

    نہیں معلوم کہ کس شخص کا منہ دیکھا ہے

    آج پھر غم کی چڑھائی ہے الٰہی توبہ

    کوچۂ عشق کی سچ پوچھو تو ہم نے پرویںؔ

    کس قدر خاک اڑائی ہے الٰہی توبہ

    مأخذ:

    Deewan-e-parveen (Pg. ebook-166 page-163)

    • مصنف: پروین ام مشتاق
      • ناشر: عزیزی پریس

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے