Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہونٹوں پر محسوس ہوئی ہے آنکھوں سے معدوم رہی ہے

شاد عارفی

ہونٹوں پر محسوس ہوئی ہے آنکھوں سے معدوم رہی ہے

شاد عارفی

MORE BYشاد عارفی

    ہونٹوں پر محسوس ہوئی ہے آنکھوں سے معدوم رہی ہے

    پھلواری کی ''نگہت دلہن'' پھلواری میں گھوم رہی ہے

    اس کا آنچل اور آویزے میرا ماتھا چوم رہی ہے

    پھر بھی چشم بد طینت پر الفت لا معلوم رہی ہے

    ہر میکش کی ذہنی لغزش اس محور پر گھوم رہی ہے

    جیسے وہ سنبھلا بیٹھا ہے جیسے محفل جھوم رہی ہے

    چننا ہے تو مسکانے سے پہلے چن لو کوئی کلی بھی

    گلشن میں کھلنے سے پہلے تک بے شک معصوم رہی ہے

    تم عشرت سے فارغ ہو کر مجھ سے پوچھو میں واقف ہوں

    کس کس بیچارے کی خواہش نغموں سے محروم رہی ہے

    اس سے اس سے میری بابت روزانہ سرگوشی یعنی

    بنتے کیوں ہو میری حالت تم کو بھی معلوم رہی ہے

    پینے والوں کے کہنے سے غم سے چھٹکارا پانے کو

    پی کر بھی میری تنہائی مایوس و مغموم رہی ہے

    عارض عارض صبح بہاراں گیسو گیسو شام نشیمن

    وہ کیا جانے جس کی غفلت جلووں سے محروم رہی ہے

    میں تخئیلی نخلستاں میں آنکھیں بند کیے بیٹھا ہوں

    میری مستقبل اندیشی منزل منزل گھوم رہی ہے

    ورنہ سیدھے سادے سجدے ورنہ سیدھی سادی حمدیں

    دنیا کیا اور کیوں کے ہاتھوں بھاری پتھر چوم رہی ہے

    ہمدردی کے منہ پر فن کی آنکھیں کھلتی ہیں اے شادؔ

    گویا انسانی ہمدردی شاعر کا مقسوم رہی ہے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Shad Aarfi (Pg. 8)

    • مصنف: Muzaffar Hanfi
      • اشاعت: 1975
      • ناشر: National AZcademy Delhi
      • سن اشاعت: 1975

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے