aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوش و خرد میں آگ لگا دی خرمن کیف و کم کو جلایا

اجتبیٰ رضوی

ہوش و خرد میں آگ لگا دی خرمن کیف و کم کو جلایا

اجتبیٰ رضوی

MORE BYاجتبیٰ رضوی

    ہوش و خرد میں آگ لگا دی خرمن کیف و کم کو جلایا

    شعلہ بنے اور سینے سے لپٹے آپ جلے اور ہم کو جلایا

    جس کو کہیں گھر پھونک تماشا بس وہ تماشا آپ نے دیکھا

    آپ کی بجلی خوش ہے کہ اس نے مشت خس آدم کو جلایا

    غیر کو جھڑکی ہم پہ عنایت ہو گئی آخر جان کو آفت

    بزم ازل میں تم نے بلا کر کس لئے نامحرم کو جلایا

    زندگی اپنی یاس و تمنا آگ پہ آگ اور شعلے پہ شعلہ

    دل کو ہمارے غم سے جلا کر شعلۂ رخ سے غم کو جلایا

    کیسی جلن تھی کیسی جلن ہے جل چکے پھر بھی جل نہیں چکتے

    کاش کوئی یوں تم کو جلا دے جیسے کہ تم نے ہم کو جلایا

    آگ ہے بجلی آگ ہیں ذرے آگ ہے سورج آگ ہیں تارے

    ہم نے نہ کی تھی شوخ نگاہی آپ نے کیوں عالم کو جلایا

    مأخذ:

    شعلۂ ندا (Pg. 195)

    • مصنف: اجتبیٰ رضوی
      • ناشر: حسین احمد مدنی
      • سن اشاعت: 1954

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے