Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوا نہ ختم عذابوں کا سلسلہ اب تک

شکیل اعظمی

ہوا نہ ختم عذابوں کا سلسلہ اب تک

شکیل اعظمی

MORE BYشکیل اعظمی

    ہوا نہ ختم عذابوں کا سلسلہ اب تک

    خزاں کی زد میں بھی اک پھول ہے ہرا اب تک

    ملا تھا زہر جو ورثے میں پی رہے ہیں ہم

    نہ اس نے صلح کی سوچی نہ میں جھکا اب تک

    یہ سچ ہے وہم کے دلدل سے لوٹ آیا ہوں

    مگر یقین کا دھندلا ہے آئنہ اب تک

    انہی غموں کا وہ اک دن حساب مانگے گا

    فلک سے جو مرے کشکول میں پڑا اب تک

    ابھی ابھی مری آنکھوں نے کھو دیا اس کو

    وہ درد بن کے مری سسکیوں میں تھا اب تک

    نہ جانے کتنی بلی دی ہے رت جگوں کی اسے

    مگر ملا نہ وہ خوابوں کا دیوتا اب تک

    جدا ہوئی تھی جہاں مل کے زندگی اک دن

    بھٹک رہی ہے وہیں میری آتما اب تک

    مأخذ:

    Dhoop Dariya (Pg. B-99 E-101)

    • مصنف: شکیل اعظمی
      • اشاعت: 1986
      • ناشر: جواز پبلیکیشنز، مالیگاؤں
      • سن اشاعت: 1996

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے