Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوئی جب شمع روشن بزم میں پروانے جاگ اٹھے

چندر پرکاش جوہر بجنوری

ہوئی جب شمع روشن بزم میں پروانے جاگ اٹھے

چندر پرکاش جوہر بجنوری

MORE BYچندر پرکاش جوہر بجنوری

    ہوئی جب شمع روشن بزم میں پروانے جاگ اٹھے

    جنوں نے اس طرح انگڑائی لی دیوانے جاگ اٹھے

    بہ فیض چشم ساقی بزم میں پیمانے جاگ اٹھے

    ادھر گردش میں جام آئے ادھر میخانے جاگ اٹھے

    یہ کس جان بہاراں نے بہ انداز کرم دیکھا

    مقدر کھل گئے صحراؤں کے ویرانے جاگ اٹھے

    خدا معلوم کیا تاثیر تھی رندوں کی آمد میں

    قدم رکھا ادھر اور اس طرف میخانے جاگ اٹھے

    کسی کو تو نوائے درد سن کر جاگنا ہی تھا

    اگر اپنے نہیں جاگے تو کیا بیگانے جاگ اٹھے

    موذن کی صدائے دلنشیں کا یہ اثر دیکھا

    حرم والوں کی آنکھیں کھل گئیں بت خانے جاگ اٹھے

    یہ کس نے ذکر چھیڑا اس سراپا ناز کا جوہرؔ

    کہ حسن و عشق کے سوئے ہوئے افسانے جاگ اٹھے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے