ہوئی جب شمع روشن بزم میں پروانے جاگ اٹھے

ہوئی جب شمع روشن بزم میں پروانے جاگ اٹھے
چندر پرکاش جوہر بجنوری
MORE BYچندر پرکاش جوہر بجنوری
ہوئی جب شمع روشن بزم میں پروانے جاگ اٹھے
جنوں نے اس طرح انگڑائی لی دیوانے جاگ اٹھے
بہ فیض چشم ساقی بزم میں پیمانے جاگ اٹھے
ادھر گردش میں جام آئے ادھر میخانے جاگ اٹھے
یہ کس جان بہاراں نے بہ انداز کرم دیکھا
مقدر کھل گئے صحراؤں کے ویرانے جاگ اٹھے
خدا معلوم کیا تاثیر تھی رندوں کی آمد میں
قدم رکھا ادھر اور اس طرف میخانے جاگ اٹھے
کسی کو تو نوائے درد سن کر جاگنا ہی تھا
اگر اپنے نہیں جاگے تو کیا بیگانے جاگ اٹھے
موذن کی صدائے دلنشیں کا یہ اثر دیکھا
حرم والوں کی آنکھیں کھل گئیں بت خانے جاگ اٹھے
یہ کس نے ذکر چھیڑا اس سراپا ناز کا جوہرؔ
کہ حسن و عشق کے سوئے ہوئے افسانے جاگ اٹھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.