حکمراں جب سے ہوئیں بستی پہ افواہیں وہاں
حکمراں جب سے ہوئیں بستی پہ افواہیں وہاں
دن ڈھلے ہی بین کرتی ہیں عجب راتیں وہاں
اک غروب بے نشاں کی سمت رستے پر ہوں میں
خوف یہ درپیش ہوں گی کیسی دنیائیں وہاں
بارہا دیکھی ہے ان کوچوں نے شب مستی مری
آج بھی اک گھر کے بام و در شناسا ہیں وہاں
کیا تجھے مسماریٔ دل کی خبر کوئی نہ تھی
کس لیے بھیجیں نہ تو نے پھر ابابیلیں وہاں
ایک دفعہ تو یہاں آ کر مجھے حیران کر
کیا ضروری ہے کہ تجھ سے ملنے آؤں میں وہاں
مأخذ:
کتاب گمراہ کررہی ہے (Pg. 46)
- مصنف: شہرام سرمدی
-
- اشاعت: First
- ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
- سن اشاعت: 2018
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.