Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک انتظار سا تھا اب نظر میں وہ بھی نہیں

محشر بدایونی

اک انتظار سا تھا اب نظر میں وہ بھی نہیں

محشر بدایونی

MORE BYمحشر بدایونی

    اک انتظار سا تھا اب نظر میں وہ بھی نہیں

    سفر میں مرنے کی فرصت تھی گھر میں وہ بھی نہیں

    ذرا ملال کی ظلمت کو ٹالنے کے لئے

    کئی خیال تھے اب تو اثر میں وہ بھی نہیں

    جو سنگ و خار تھے میری ہی گردشوں تک تھے

    میں رہ گزر میں نہیں رہ گزر میں وہ بھی نہیں

    تھے چشم بام نگر میں عجب طلوع کے رنگ

    وہ اک نشاط سحر تھا سحر میں وہ بھی نہیں

    کہاں کی لذت بالیدگیٔ شاخ و ثمر

    جو ذائقہ تھا ہوائے شجر میں وہ بھی نہیں

    رہے نہ کچھ بھی مگر اب یہ کیف کیا کم ہے

    جس آگہی کی کمی تھی ہنر میں وہ بھی نہیں

    مأخذ:

    منتخب غزلیں-1982 (Pg. 153)

      • ناشر: زاہد ملک
      • سن اشاعت: 1983

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے