Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک پھریری جو ترا خاک بسر لیتا ہے

انشا اللہ خاں انشا

اک پھریری جو ترا خاک بسر لیتا ہے

انشا اللہ خاں انشا

MORE BYانشا اللہ خاں انشا

    اک پھریری جو ترا خاک بسر لیتا ہے

    تھام جبریل امیں اپنا جگر لیتا ہے

    ساتھ اپنے کوئی اسباب سفر لیتا ہے

    تو فقیر اس گھڑی سر زانو پہ دھر لیتا ہے

    چھیڑ چھاڑ اپنے اڑا کون سکے اے قبلہ

    برق سے دام کوئی مشت شرر لیتا ہے

    دیکھیے کیا ہو چلے جاؤ میاں اپنی راہ

    کون یاں ہم سے غریبوں کی خبر لیتا ہے

    باغباں کا یہ نہیں جرم نصیب اپنے کہ وہ

    چھانٹ کر سب میں پکڑ میری کمر لیتا ہے

    کوئی سرکار جنوں کی نہیں لازم نائب

    کام جتنے ہیں وہ سب آپ ہی کر لیتا ہے

    کہہ لیے کیوں نہ ہو سبزے کہ سخن میرا سیکھ

    وایۂ ابر بہاری کے ہنر لیتا ہے

    سینہ نخل سے آتی ہے ابل دودھ کی دھار

    کھینچ اس کا جو کوئی طفل تبر لیتا ہے

    ہووے پرلوک اودےبھان تو لالہ گھنشام

    ان کے پھکنے کے لیے مول اگر لیتا ہے

    نونہالان چمن کو ہو بھلا کیوں کر چین

    توڑ گل ان کے کوئی کوئی ثمر لیتا ہے

    ان کی قازیں بھی ترانہ یہ سنا جاتی ہیں

    کہ تبر لیتا تبر لیتا تبر لیتا ہے

    اس زمیں میں وہ ہے اک باغ لگا اے انشاؔ

    جو کہ طوبیٰ کی بھی چوٹی کو کتر لیتا ہے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-inshaallah khan insha (Pg. 170)

    • مصنف: انشا اللہ خاں انشا
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1876

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے