Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک عمر فسانے غم جاناں کے گڑھے ہیں

شہرت بخاری

اک عمر فسانے غم جاناں کے گڑھے ہیں

شہرت بخاری

MORE BYشہرت بخاری

    اک عمر فسانے غم جاناں کے گڑھے ہیں

    تارے افق شعر پہ کیا کیا نہ جڑے ہیں

    صحرا میں ہے جل تھل تو سمندر میں بگولے

    ہم وضع کے پابند ہیں چپ چاپ پڑے ہیں

    آئے کوئی جائے ہمیں کیا کام کہ ہم لوگ

    کھمبے ہیں کہ سڑکوں کے کنارے پہ گڑے ہیں

    خود پر جو پڑی ہے تو دھڑکتا نہیں دل بھی

    غیروں کے لئے کعبے میں جا جا کے لڑے ہیں

    مہدی کوئی آئے گا بدل دے گا مقدر

    کیا جانئے اس آس میں کس دن سے پڑے ہیں

    ہم کچھ بھی ہوں لیکن ہیں ترے پاؤں کی مٹی

    چرچے ترے کچھ بھی نہ ہوں پھر بھی تو بڑے ہیں

    یہ مرتبہ حاصل ہے تری بزم کو جن سے

    وہ لوگ ابھی تک پس دیوار پڑے ہیں

    انگارے برستے ہیں اگر کچھ تو ہے ورنہ

    اس منہ سے سدا پھول محبت کے جھڑے ہیں

    موقوف کرو ہم سخنی میرؔ کی شہرتؔ

    ارباب قلم پر یہ شب و روز کڑے ہیں

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 218)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے