Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک عمر کی اور ضرورت ہے وہی شام و سحر کرنے کے لیے

احمد مشتاق

اک عمر کی اور ضرورت ہے وہی شام و سحر کرنے کے لیے

احمد مشتاق

MORE BYاحمد مشتاق

    اک عمر کی اور ضرورت ہے وہی شام و سحر کرنے کے لیے

    وہ بات جو تم سے کہہ نہ سکے اسے بار دگر کرنے کے لیے

    کبھی ذکر کیا تری زلفوں کا اور جاتی شام کو روک لیا

    کبھی یاد کیا ترے چہرے کو آغاز سحر کرنے کے لیے

    فٹ پاتھ پہ بھی سونے نہ دیا ترے شہر کے عزت داروں نے

    ہم کتنی دور سے آئے تھے اک رات بسر کرنے کے لیے

    اس آنکھ نے جس کی قسمت میں سچ مچ کے در و دیوار نہ تھے

    خوابوں کے نگر آباد کیے حسرت کی نظر کرنے کے لیے

    اس بے حس دنیا کے آگے کسی لہر کی پیش نہیں جاتی

    اب بحر کا بحر اچھال کوئی اسے زیر و زبر کرنے کے لیے

    مأخذ:

    Auraaq-e-Khezani (Pg. 53)

    • مصنف: Ahmad Mushtaq
      • اشاعت: 2015
      • ناشر: Rekhta Foundation
      • سن اشاعت: 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے