aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان دنوں میں غربتوں کی شام کے منظر میں ہوں

ظفر کلیم

ان دنوں میں غربتوں کی شام کے منظر میں ہوں

ظفر کلیم

MORE BYظفر کلیم

    ان دنوں میں غربتوں کی شام کے منظر میں ہوں

    میری چھت ٹوٹی پڑی ہے دوسروں کے گھر میں ہوں

    آئے گا اک دن مرے اڑنے کا موسم آئے گا

    بس اسی امید پر میں اپنے بال و پر میں ہوں

    جسم کی رعنائیوں میں ڈھونڈتے ہو تم مجھے

    اور میں کب سے تمہاری روح کے پیکر میں ہوں

    دیکھتے ہیں سب نظر آتی ہوئیں اونچائیاں

    کون دیکھے گا مجھے بنیاد کے پتھر میں ہوں

    آپ کیا روکیں گے اظہار صداقت سے مجھے

    آپ کو دنیا کا ڈر ہے میں خدا کے ڈر میں ہوں

    اے زمانے کل مری ٹھوکر سے بچنا ہے تجھے

    اتفاقاً آج ویسے میں تری ٹھوکر میں ہوں

    موت بن جاؤں گا تیری اے ستم گر دیکھنا

    مجھ پہ جو خنجر اٹھے گا میں اسی خنجر میں ہوں

    نفرتوں کی اک دہکتی آگ ہے چاروں طرف

    میں فساد شہر کے جلتے ہوئے منظر میں ہوں

    سوچتا ہوں یہ بھی کیسی بد نصیبی ہے ظفرؔ

    میں بہادر ہو کے بھی ہارے ہوئے لشکر میں ہوں

    مأخذ:

    Nawa-e-harf-e-khamoosh (Pg. 161)

    • مصنف: Zafar Kaleem
      • اشاعت: 2007
      • ناشر: Zafar Kaleem
      • سن اشاعت: 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے