aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انقلابات مسلسل کا اثر دیکھا ہے

رہبر تابانی دریاآبادی

انقلابات مسلسل کا اثر دیکھا ہے

رہبر تابانی دریاآبادی

MORE BYرہبر تابانی دریاآبادی

    انقلابات مسلسل کا اثر دیکھا ہے

    میں نے عیبوں میں ہنر خیر میں شر دیکھا ہے

    گردش وقت نے جب سے مرا گھر دیکھا ہے

    زیست کو وقف غم شام و سحر دیکھا ہے

    خون دل خون وفا خون جگر دیکھا ہے

    یہ تماشا بہ سر راہ گزر دیکھا ہے

    آج پھر ٹوٹنے والی ہے قیامت شاید

    آج پھر اس نے بہ انداز دگر دیکھا ہے

    جس کو دنیا نے بٹھایا تھا کبھی پلکوں پر

    آج اسی شخص کو پامال نظر دیکھا ہے

    معنیٔ حرف زوال اس کو بھلا کیا معلوم

    جس نے سورج کو فقط وقت سحر دیکھا ہے

    پھر بھی آسودہ نہ ہو پائیں نگاہیں رہبرؔ

    میں نے ہرچند اسے تا حد نظر دیکھا ہے

    مأخذ:

    شب چراغ (Pg. 44)

    • مصنف: رہبر تابانی دریاآبادی
      • ناشر: رہبر تابانی دریاآبادی
      • سن اشاعت: 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے