Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عرفان ہے یہ عشق کے سوز و گداز کا

طالب باغپتی

عرفان ہے یہ عشق کے سوز و گداز کا

طالب باغپتی

MORE BYطالب باغپتی

    دلچسپ معلومات

    (مارچ 1926 ؁ء)

    عرفان ہے یہ عشق کے سوز و گداز کا

    پردہ اٹھا رہا ہے کوئی امتیاز کا

    تاروں سے پوچھئے مری آنکھوں کو دیکھیے

    دنیا کو کیا پتہ شب ہجر دراز کا

    جانے سے قبل طور پہ موسیٰ یہ دیکھتے

    کیا ظرف ہے حواس تجلی نواز کا

    سب سرخیاں ہیں خون وفا سی لکھی ہوئی

    قصہ ہے دل گداز شہید نیاز کا

    سر بے خودی میں آپ کے قدموں پہ جھک گیا

    آیا تھا کچھ خیال سا دل میں نماز کا

    آنکھیں جھکا نظر نہ ملا دل پہ تیر کھا

    پہلا سبق ہے عشق کے راز و نیاز کا

    محفل میں دیکھتے ہیں وہ تصویر کی طرح

    مرکز ہے ہر نفس نگہ امتیاز کا

    دیکھا پھر اس نے قلب کی پھر حرکتیں بڑھیں

    زخمہ بنی ہے پھر نگہ ناز ساز کا

    ظرف آزمائے سوزش صد برق طور سے

    لیجے نہ امتحان دل بے نیاز کا

    طالبؔ اگر نظر نہ ہو پامال خواہشات

    ہر لمعہ برق طور ہے حسن مجاز کا

    مأخذ:

    شاخ نبات (Pg. 142)

    • مصنف: طالب باغپتی
      • ناشر: منشی ہر پرشاد
      • سن اشاعت: 1936

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے