Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس انتشار کا کوئی اثر بھی ہے کہ نہیں

خوشبیر سنگھ شادؔ

اس انتشار کا کوئی اثر بھی ہے کہ نہیں

خوشبیر سنگھ شادؔ

MORE BYخوشبیر سنگھ شادؔ

    اس انتشار کا کوئی اثر بھی ہے کہ نہیں

    تجھے زوال کی اپنے خبر بھی ہے کہ نہیں

    کہیں فریب نہ دیتی ہوں مل کے کچھ موجیں

    جہاں تو ڈوب رہا ہے بھنور بھی ہے کہ نہیں

    یقین کرنے سے پہلے پتہ لگا تو سہی

    کہ تیرے دل کی صدا معتبر بھی ہے کہ نہیں

    یہ روز اپنے تعاقب میں در بدر پھرنا

    بتا مسافت ہستی سفر بھی ہے کہ نہیں

    کبھی تو اپنے خزینے اچھال ساحل پر

    کسی صدف میں یہ دیکھیں گہر بھی ہے کہ نہیں

    میں جس کی شاخ پہ چھوڑ آیا آشیاں اپنا

    یہ سوچتا ہوں کہ اب وہ شجر بھی ہے کہ نہیں

    ہوا سے لے تو لیا ڈھیر سوکھے پتوں کا

    نہ جانے راکھ میں میری شرر بھی ہے کہ نہیں

    میں جس کے چاک پہ رکھا ہوں شادؔ ڈھلنے کو

    مجھے تو شک ہے کہ وہ کوزہ گر بھی ہے کہ نہیں

    RECITATIONS

    خوشبیر سنگھ شادؔ

    خوشبیر سنگھ شادؔ,

    خوشبیر سنگھ شادؔ

    اس انتشار کا کوئی اثر بھی ہے کہ نہیں خوشبیر سنگھ شادؔ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے