اس طرح آتا ہوں بازاروں کے بیچ
اس طرح آتا ہوں بازاروں کے بیچ
جیسے نیند آ جائے بیداروں کے بیچ
میں مسلسل ملتوی ہوتا ہوا
ہر گھڑی ہر گام طیاروں کے بیچ
لڑکھڑانے لگتی ہیں سانسیں مری
ہر نفس ہر حال ہمواروں کے بیچ
یاد صحرا کی ہجوم شہر میں
زندگی کا خواب بیماروں کے بیچ
خود بہ خود بند قبا کھلتے ہوئے
حیرت اقرار انکاروں کے بیچ
ہم خود افسانے کے باہر ہو گئے
مر ہی جاتے ایسے کرداروں کے بیچ
ہم علم بردار اپنے جہل کے
مکتبوں کے علم برداروں کے بیچ
فرحتؔ احساس آ گیا کیا بزم میں
سادگی آئی ہے ہوشیاروں کے بیچ
مأخذ:
محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 47)
- مصنف: فرحت احساس
-
- اشاعت: First
- ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
- سن اشاعت: 2019
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.