Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس توقع پہ کہ دیکھوں کبھی آتے جاتے

سید یوسف علی خاں ناظم

اس توقع پہ کہ دیکھوں کبھی آتے جاتے

سید یوسف علی خاں ناظم

MORE BYسید یوسف علی خاں ناظم

    اس توقع پہ کہ دیکھوں کبھی آتے جاتے

    گھس گئے پاؤں رہ‌ دوست میں جاتے جاتے

    فکر دوزخ میں ہمیں رفع معاصی کی پڑی

    آگ پر دامن تر کو ہیں سکھاتے جاتے

    غیر کا زور چلے ان پہ اور ان کا مجھ پر

    کہتے ہیں منہ سے ہو کیوں رال اڑاتے جاتے

    غیر کو لے کے گرانی کی نہ ٹھہری ہوتی

    اپنے دروازے سے مجھ کو نہ اٹھاتے جاتے

    کیوں نشاں چھوڑ گئے تیز روان رہ عشق

    کعبہ و بت کدہ کو چاہئے ڈھاتے جاتے

    آگ سے سبزہ کبھی اور کبھی نخل سے آگ

    ہیں ہر اک رنگ میں نیرنگ دکھاتے جاتے

    سبزہ بن جائیں گے آخر کو چمن کے سب سرو

    شرم سے تیری زمیں میں ہیں سماتے جاتے

    مجھ سے بگڑے ہوئے ان کو ہوئی مدت ناظمؔ

    بیچ والے ہیں ابھی بات بناتے جاتے

    مأخذ:

    Deewan-e-Nazim (Pg. ebook-145 page-146)

    • مصنف: سید یوسف علی خاں ناظم
      • اشاعت: 1915
      • ناشر: الناظر پریس، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1915

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے