Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق بت میں کفر کا مجھ کو ادب کرنا پڑا

اکبر الہ آبادی

عشق بت میں کفر کا مجھ کو ادب کرنا پڑا

اکبر الہ آبادی

MORE BYاکبر الہ آبادی

    عشق بت میں کفر کا مجھ کو ادب کرنا پڑا

    جو برہمن نے کہا آخر وہ سب کرنا پڑا

    صبر کرنا فرقت محبوب میں سمجھے تھے سہل

    کھل گیا اپنی سمجھ کا حال جب کرنا پڑا

    تجربے نے حب دنیا سے سکھایا احتراز

    پہلے کہتے تھے فقط منہ سے اور اب کرنا پڑا

    شیخ کی مجلس میں بھی مفلس کی کچھ پرسش نہیں

    دین کی خاطر سے دنیا کو طلب کرنا پڑا

    کیا کہوں بے خود ہوا میں کس نگاہ مست سے

    عقل کو بھی میری ہستی کا ادب کرنا پڑا

    اقتضا فطرت کا رکتا ہے کہیں اے ہم نشیں

    شیخ صاحب کو بھی آخر کار شب کرنا پڑا

    عالم ہستی کو تھا مد نظر کتمان راز

    ایک شے کو دوسری شے کا سبب کرنا پڑا

    شعر غیروں کے اسے مطلق نہیں آئے پسند

    حضرت اکبرؔ کو بالآخر طلب کرنا پڑا

    مأخذ:

    kulliyat-e-akbar allahabadi (Pg. 278)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے