Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق کے واسطے ہے دل کی آڑ

نوح ناروی

عشق کے واسطے ہے دل کی آڑ

نوح ناروی

MORE BYنوح ناروی

    عشق کے واسطے ہے دل کی آڑ

    کوئی دیکھے یہ تل کی اوٹ پہاڑ

    سرکشی وجہ افتخار نہیں

    قد میں شمشاد سے بڑا ہے تاڑ

    ستیاناس ہو گیا دل کا

    عشق نے خوب کی اکھاڑ پچھاڑ

    وہ خدا جانے گھر میں ہیں کہ نہیں

    کچھ کھلا اور کچھ ہے بند کواڑ

    حسرتیں بعد مرگ جائیں کہاں

    دفن کر مجھ کو اور انہیں بھی گاڑ

    ناتواں دل اٹھائے کیا غم عشق

    اک طرف رائی ایک سمت پہاڑ

    میری تقدیر کا مرے دل کا

    ان کے ہاتھوں میں ہے بناؤ بگاڑ

    خاک میری بھی اس میں شامل ہے

    اپنے دامن سے گرد راہ نہ جھاڑ

    مال و زر دے دیا حسینوں کو

    رہ گیا گھر میں صرف کاٹھ کباڑ

    کاش اٹھ جائے پردۂ ہستی

    میرے اور اس کے بیچ میں ہے یہ آڑ

    شعلۂ غم سے دل کا حال یہ ہے

    جیسے پہلو میں جل رہا ہو بھاڑ

    چار دن وہ بناؤ رکھتے ہیں

    اور رکھتے ہیں آٹھ روز بگاڑ

    وہ نہیں تو مری نگاہ میں ہے

    باغ ویران اور شہر اجاڑ

    رخت ہستی کے ہو چکے ٹکڑے

    اے جنوں اب مرے کفن کو پھاڑ

    نوحؔ طوفان ہجر الفت میں

    کوہ جودی کی ڈھونڈتے ہیں آڑ

    مأخذ:

    Ejaz-e-Nooh (Pg. ebook-186 page-81)

    • مصنف: محمد نوح صاحب نوح
      • ناشر: اسرار کریمی پریس، الہ آباد

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے