Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق میں اب کے ہمیں جاں سے گزرنا بھی تو ہے

محمد خالد

عشق میں اب کے ہمیں جاں سے گزرنا بھی تو ہے

محمد خالد

MORE BYمحمد خالد

    عشق میں اب کے ہمیں جاں سے گزرنا بھی تو ہے

    کام ہونے کا نہیں کام یہ کرنا بھی تو ہے

    اور پھر سامنے ہے خاک نشینوں کا جہاں

    یہ قدم ہم نے کسی خاک پہ دھرنا بھی تو ہے

    اور اک کام نکل آتا ہے ہر کام کے بیچ

    ہمیں جینا ہی نہیں ہے ہمیں مرنا بھی تو ہے

    شہر میں اور بھی ہوگا کوئی خوش خو تجھ سا

    آخر کار تیرے زخموں نے بھرنا بھی تو ہے

    ہم سے بے مایہ ہی تقدیر ہیں اس عالم کی

    خاک نے چہرۂ دوراں پہ بکھرنا بھی تو ہے

    نہیں ایسا بھی جری کوئی مگر اس دل نے

    کسی اندیشۂ بے نام سے ڈرنا بھی تو ہے

    جب یہ طے ہے کہ نہیں لوٹ کے آنا ہم کو

    ڈوبنا ہے تو کہیں پار اترنا بھی تو ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے