عشق سے کچھ کام نے کچھ کوئے جاناں سے غرض
دلچسپ معلومات
(سخن اشرف)
عشق سے کچھ کام نے کچھ کوئے جاناں سے غرض
گل سے مطلب ہے نہ کچھ خار بیاباں سے غرض
عشق کی سرکار کو بے باک بالکل کر چکے
اب نہ کچھ زنجیر سے مطلب نہ زنداں سے غرض
کس سے ہم جھگڑیں نہیں اپنا کسی ملت میں میل
عشق کے بندے کو کیا گبر و مسلماں سے غرض
عالم وحشت میں عریانی کا جامہ چاہئے
کام ہاتھوں کو گریباں سے نہ داماں سے غرض
تیری نظروں میں نہ ٹھہرے گا یہ روئے آفتاب
تجھ کو اے اخترؔ نہ ہوگی ماہ تاباں سے غرض
مأخذ:
Intikhab-e-wajid ali shah akhtar (Pg. B-136 E-137)
- مصنف: واجد علی شاہ اختر
-
- اشاعت: 1984
- ناشر: اترپردیش اردو اکیڈمی، لکھنؤ
- سن اشاعت: 1984
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.