Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اتنے تو ہم خیال دل مبتلا ہیں ہم

صفی اورنگ آبادی

اتنے تو ہم خیال دل مبتلا ہیں ہم

صفی اورنگ آبادی

MORE BYصفی اورنگ آبادی

    اتنے تو ہم خیال دل مبتلا ہیں ہم

    کل جس سے خوش تھے آج اسی سے خفا ہیں ہم

    تجھ سے جدا نہیں ہیں جو تجھ سے جدا ہیں ہم

    تیرے ہی ہیں اگرچہ ترے نقش پا ہیں ہم

    کہتے ہیں ہم کو نیک بھی بد بھی ہزار ہا

    اس کی خبر نہیں ہے کہ دراصل کیا ہیں ہم

    رتبہ بڑھا دیا ہے جنون فراق نے

    ہم سے جدا ہیں آپ تو سب سے جدا ہیں ہم

    تاثیر اشک و آہ نے بدلا نہیں مزاج

    مدت ہوئی کہ شاکیٔ آب و ہوا ہیں ہم

    لاکھوں جفائیں سہہ کے اب آیا ہے یہ خیال

    ملتے ہی کیوں ہیں اس سے جو بے مدعا ہیں ہم

    وہ یاس بن گئی جو زمانے کی آس تھی

    آزردہ آج اپنے سے بے انتہا ہیں ہم

    جمتا ہے اپنے ذکر سے اب محفلوں کا رنگ

    رہتے ہیں اپنے گھر میں مگر جا بجا ہیں ہم

    کیا کیا عنایتیں ہیں بس اے چرخ پیر بس

    تیرا تصدق اب بھی کسی سے جدا ہیں ہم

    اب اتفاق اہل وفا تم کو کیا دکھائیں

    محشر میں دیکھنا کہ یہ سب ایک جا ہیں

    منظور امتحان دل عشق باز ہے

    اب اپنے واسطے بھی تو صبر آزما ہیں ہم

    اس پر مٹے ہوئے ہیں مٹاتا ہے جو صفیؔ

    دشمن کی گا رہے ہیں بڑے خوش نوا ہیں ہم

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Safi (Pg. 147)

    • مصنف: Safi Auranjabadi
      • اشاعت: 2000
      • ناشر: Urdu Acadami Hayderabad
      • سن اشاعت: 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے