Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جام تھا خم تھا سبو تھا مجمع احباب تھا

ہاشم عظیم آبادی

جام تھا خم تھا سبو تھا مجمع احباب تھا

ہاشم عظیم آبادی

MORE BYہاشم عظیم آبادی

    جام تھا خم تھا سبو تھا مجمع احباب تھا

    شیخ کا ان سب میں چہرہ کس قدر شاداب تھا

    میں نے دیکھا رات میری گود میں مہتاب تھا

    آپ ہی تعبیر اس کی دیں یہ کیسا خواب تھا

    قیس دیوانہ ترا اے لیلیٔ محمل نشیں

    تیری صورت دیکھنے کو کس قدر بیتاب تھا

    وہ قلی تھا یا تھا کوئی کاٹھ کا الو مرید

    پیٹھ پر لادے ہوئے جو شیخ کا اسباب تھا

    اس نے یہ اچھا کیا جو عقد ہی پڑھوا لیا

    دل مریدن کے لئے جب صورت سیماب تھا

    کیوں نہ داڑھی اپنی کرتا جنبش ریزر کی بھینٹ

    خندہ زن اس شکل پر جب حلقۂ احباب تھا

    رات بھر میں نے سنواری زلف لیلائے غزل

    شعر کی آمد تھی ہاشمؔ یا کوئی سیلاب تھا

    مأخذ:

    انداز بیاں اور (Pg. 27)

    • مصنف: ہاشم عظیم آبادی
      • ناشر: بہار اردو اکیڈمی، پٹنہ
      • سن اشاعت: 1982

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے