Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جانے کیوں ان دنوں مضطرب ہے طبیعت مگر ٹھیک ہے

یاسر ابوالعاص

جانے کیوں ان دنوں مضطرب ہے طبیعت مگر ٹھیک ہے

یاسر ابوالعاص

MORE BYیاسر ابوالعاص

    جانے کیوں ان دنوں مضطرب ہے طبیعت مگر ٹھیک ہے

    اک عجب سی گھٹن اور دل میں ہے وحشت مگر ٹھیک ہے

    جاں بلب تھا کوئی شدت تشنگی سے بھرے شہر میں

    سب تماشائی بن کے تھے واں محو حیرت مگر ٹھیک ہے

    آج بھی ذہن پر تیری یادوں کا پہرہ ہے شام و سحر

    اس قدر ڈھا رہی ہے ستم تیری فرقت مگر ٹھیک ہے

    خود کو کہتے ہو قائد مگر یہ بتاؤ کہ انساں بھی ہو

    ظالمو لاش پر کر رہے ہو سیاست مگر ٹھیک ہے

    سانس روکے ہوئے دل کو تھامے ہوئے میں تری بزم میں

    منتظر ہوں کہ ہو مجھ پہ نظر عنایت مگر ٹھیک ہے

    چارہ گر ساری دنیا سے حاصل محبت کا میں کیا کروں

    مجھ کو ہے بس ترے حوصلے کی ضرورت مگر ٹھیک ہے

    آؤ اب اس جہاں کے بنائے ہوئے سب قوانین کو توڑ کر

    کیوں نہ کر دیں حقیقت میں اک دن بغاوت مگر ٹھیک ہے

    وہ مسیحا جو باتوں سے بھرتا تھا ہر زخم رخصت ہوا

    اب کہاں جائیں کس سے کہیں دل کی حسرت مگر ٹھیک ہے

    ظلم و نفرت جہالت عداوت کا ہے بول بالا یہاں

    اس خرابے میں کرتے ہو جینے کی چاہت مگر ٹھیک ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے