Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب خیمہ زنو! زور ہواؤں کا گھٹے گا

کیفی وجدانی

جب خیمہ زنو! زور ہواؤں کا گھٹے گا

کیفی وجدانی

MORE BYکیفی وجدانی

    جب خیمہ زنو! زور ہواؤں کا گھٹے گا

    خوں میری ہتھیلی کا طنابوں پہ ملے گا

    ہو پیاس تو خود اپنے ہی ہونٹوں کا لہو چوس

    سوکھی ہوئی جھیلوں میں تجھے کچھ نہ ملے گا

    جلتے ہوئے رستوں کے لیے دیکھ لیا کر

    کھڑکی نہ کھلے گی تو دھواں اور گھٹے گا

    بستی میں غریبوں کی جہاں آگ لگی تھی

    سنتے ہیں وہاں ایک نیا شہر بسے گا

    پیڑوں کی اگر نسل کشی ختم نہیں کی

    کچھ دن میں یہاں پیڑوں کا سایہ بھی بکے گا

    بس آگ ابل سکتی ہیں یہ مردہ زمینیں

    بے کار سی کوشش ہے یہاں کچھ نہ اگے گا

    وہ مردہ دلی شام سے پہلے کی ادا تھی

    اس وقت تو کیفیؔ کسی مقتل میں ملے گا

    مأخذ:

    ras-Rang(Mehfil-e-Adab) (Pg. 5)

      • اشاعت: 2002
      • سن اشاعت: 2002

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے