Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب مجمع خوباں ہوتا ہے دیوانے بہت ہو جاتے ہیں

بشیر الدین راز

جب مجمع خوباں ہوتا ہے دیوانے بہت ہو جاتے ہیں

بشیر الدین راز

MORE BYبشیر الدین راز

    جب مجمع خوباں ہوتا ہے دیوانے بہت ہو جاتے ہیں

    جب شمع تجلی روشن ہو پروانے بہت ہو جاتے ہیں

    پروانے ٹوٹ کے گرتے ہیں پروانے بہت ہو جاتے ہیں

    جب چاند گہن سے کھلتا ہے دیوانے بہت ہو جاتے ہیں

    کہتے ہوئے میں کچھ ڈرتا ہوں روداد محبت کو اپنی

    دنیائے محبت میں ایسے افسانے بہت ہو جاتے ہیں

    کیوں حسن پہ وہ مغرور نہ ہوں اس حسن جوانی میں اپنی

    دیوانوں کی پروا کون کرے دیوانے بہت ہو جاتے ہیں

    ہر سمت گھٹا چھا جاتی ہے ہر شے سے برستی ہے مستی

    جب ابر کرم چھا جاتا ہے مستانے بہت ہو جاتے ہیں

    مے کش کے لئے شیشہ نہ سہی ساغر نہ سہی مینا نہ سہی

    پینے کا ارادہ جب کر لے پیمانے بہت ہو جاتے ہیں

    آرائش محفل ہو کہ نہ ہو سامان طرب کچھ ہو کہ نہ ہو

    جب شمع محبت جلتی ہے پروانے بہت ہو جاتے ہیں

    جب کالی گھٹائیں چھاتی ہیں اور جام کو گردش ہوتی ہے

    پینے کے لئے میخانے میں مستانے بہت ہو جاتے ہیں

    اے جوش جنوں وہ حال بتا وہ دیکھ کے وحشی خود ہی کہیں

    کہنے کے لئے تو الفت میں دیوانے بہت ہو جاتے ہیں

    وہ پہلو میں جس دم ہوتے ہیں اک بے خودی طاری ہوتی ہے

    کیا حال کہیں اس حال سے ہم بیگانے بہت ہو جاتے ہیں

    ہم اس کی حقیقت کو اب تک آسان سمجھتے تھے لیکن

    اے رازؔ یہ راز حسن ہے کیا دیوانے بہت ہو جاتے ہیں

    مأخذ:

    (Pg. 61)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے