aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب میرے دل جگر کی طلسمیں بنائیاں

بقا اللہ بقاؔ

جب میرے دل جگر کی طلسمیں بنائیاں

بقا اللہ بقاؔ

MORE BYبقا اللہ بقاؔ

    جب میرے دل جگر کی طلسمیں بنائیاں

    لبریز آب اشک کیں آنکھوں کی کھائیاں

    دست حنا سے پھوٹ بہا آخرش کو خوں

    کیں پنجہ کر کے تجھ سے جو زور آزمائیاں

    اس آنکھ سے جب آنکھ ملائی تو بحر نے

    چشم صدف میں موج کی پھیریں سلائیاں

    کس فتنۂ زمیں سے یہ رہتا ہے شب دو چار

    اڑتیں ہیں آسماں کے جو منہ پر ہوائیاں

    اس شمع رو نے اپنے شہیدوں کی جوں پتنگ

    گڑنے نہ دیں زمین میں لاشیں جلائیاں

    اس قند لب کی دید سے ان پتلیوں کو مور

    کھاویں گے زیر خاک سمجھ کر خطائیاں

    تڑپے بہت پہ جانب صیاد آخرش

    قلاب عشق کی کششیں ہم کو لائیاں

    تب صورتیں جو پیش نظر تھیں سو مثل اشک

    یوں گم ہوئیں زمیں میں کہ ڈھونڈھے نہ پائیاں

    پا کر شفا بنفشۂ خط سے وہ انکھڑیاں

    صحت کے دن بھی خون سے میرے نہائیاں

    مانا نہ ترک چشم نے آخر کیا ہی قتل

    ہر چند دل نے دیں ترے لب کی دہائیاں

    دیکھیں بقاؔ کہ ہجر کے آئے پہ کیا بنے

    اپنے تو ہوش اڑ گئے سن سن ادائیاں

    مأخذ:

    Deewan-e-Baqa (Pg. ebook-39 page-18)

    • مصنف: خواجہ احمد فاروقی
      • ناشر: شعبۂ اردو، دہلی یونیورسٹی، دہلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے