جہاں نہ دل کو سکون ہے نہ ہے قرار مجھے

عاجز ماتوی

جہاں نہ دل کو سکون ہے نہ ہے قرار مجھے

عاجز ماتوی

MORE BYعاجز ماتوی

    جہاں نہ دل کو سکون ہے نہ ہے قرار مجھے

    یہ کس مقام پہ لے آئی یاد یار مجھے

    یہ بات سچ ہے میں برگ خزاں رسیدہ ہوں

    مگر سلام کیا کرتی ہے بہار مجھے

    ستم یہ ہے وہ کبھی بھول کر نہیں آیا

    تمام عمر رہا جس کا انتظار مجھے

    بس اپنے آپ سنورنا بھی کوئی بات ہوئی

    تو اپنی زلف کی صورت کبھی سنوار مجھے

    عبث ہے دوستو تشریح وعدۂ فردا

    اب اس کا ذکر بھی ہوتا ہے ناگوار مجھے

    تمام عمر جھلستا رہا میں صحرا میں

    کہیں شجر نظر آیا نہ سایہ دار مجھے

    بہار نو یہ حقیقت ہے یا فریب نگاہ

    لباس گل نظر آتا ہے تار تار مجھے

    گناہ جس سے نہ سرزد ہوا ہو اے عاجزؔ

    اسی کو حق ہے وہ کہہ دے گناہ گار مجھے

    مأخذ :
    • کتاب : mahbas-e-gham (Pg. 93)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے