aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جی بھر کے کبھی یار کا جلوہ نہیں دیکھا

جگرؔ بسوانی

جی بھر کے کبھی یار کا جلوہ نہیں دیکھا

جگرؔ بسوانی

MORE BYجگرؔ بسوانی

    جی بھر کے کبھی یار کا جلوہ نہیں دیکھا

    دیکھا بھی تو اس طرح کہ گویا نہیں دیکھا

    مرنے کا نہیں غم مگر اس بات کا غم ہے

    اس نے مرے مرنے کا تماشا نہیں دیکھا

    جھرمٹ میں رہے غمزۂ تمکین و حیا کے

    خلوت میں بھی ان کو کبھی تنہا نہیں دیکھا

    کس زور پہ کس جوش پہ ہے ان کی جوانی

    تھمتے کبھی سینے پہ دوپٹہ نہیں دیکھا

    آنکھوں میں پھرے اور وہ آنکھوں سے چھپے بھی

    آنکھوں نے اس انداز کا پردہ نہیں دیکھا

    خلوت میں جگرؔ یاد کیا کرتے ہو کس کو

    ملتے تمہیں لوگوں سے زیادہ نہیں دیکھا

    مأخذ:

    انتخاب کلام جگر بسوانی (Pg. 21)

      • ناشر: اترپردیش اردو اکیڈمی، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے