Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جیون کا یہ کھیل تماشا یوں ہی چلتا رہتا ہے

آفتاب احمد شاہ

جیون کا یہ کھیل تماشا یوں ہی چلتا رہتا ہے

آفتاب احمد شاہ

MORE BYآفتاب احمد شاہ

    جیون کا یہ کھیل تماشا یوں ہی چلتا رہتا ہے

    دن پھرتے ہیں لوگوں میں اور وقت بدلتا رہتا ہے

    یاروں سے ہم وقت بلا میں آنکھیں پھیر تو لیتے ہیں

    لیکن اک انجانا سا دکھ دل میں پلتا رہتا ہے

    نظریں خیرہ کر دیتی ہے ایک جھلک لیلاؤں کی

    اور پھر انساں پورا جیون آنکھیں ملتا رہتا ہے

    مفت کا روگ نہ پالو دل میں جی کو مت ہلکان کرو

    دنیا کا ہر چڑھتا سورج آخر ڈھلتا رہتا ہے

    ہجر کی آندھی ایسی آئی سب کچھ لے کر ساتھ گئی

    پھر بھی دل میں آس کا دیپک بجھتا جلتا رہتا ہے

    لوگ چھپائے پھرتے ہیں پتھر کی سلوں کو سینوں میں

    ایک ہمارا دل بیچارہ آگ اگلتا رہتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے