Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جن کی زندگی دامن تک ہے بے چارے فرزانے ہیں

فراق گورکھپوری

جن کی زندگی دامن تک ہے بے چارے فرزانے ہیں

فراق گورکھپوری

MORE BYفراق گورکھپوری

    جن کی زندگی دامن تک ہے بے چارے فرزانے ہیں

    خاک اڑاتے پھرتے ہیں جو دیوانے دیوانے ہیں

    وحدت انساں اپنے کو شاعر سے منوا لیتی ہے

    کیا انجانے کیا بیگانے سب جانے پہچانے ہیں

    مجھ کو شاعر کہنے والو میں کیا میری غزلیں کیا

    میں نے تو بس سرکار عشق میں کچھ پرچے گزرانے ہیں

    بھولے بھالے محبوبوں سے داؤں پیچ کچھ چل نہ سکا

    ہم یہ سمجھتے رہے ابھی تک ہم بھی کتنے سیانے ہیں

    ہوش و خرد کیا جوش جنوں کیا الٹی گنگا بہتی ہے

    کیا فرزانے کیسے سیانے یارو سب دیوانے ہیں

    جل بجھنے کی بھی توفیق کہاں عشاق کی قسمت میں

    اک ان دیکھی شمع بزم کے دل والے پروانے ہیں

    شاعر سے ہمدردی سیکھو دنیا کے غم خانے میں

    جتنے غم ہیں دنیا بھر میں اس کے مانے جانے ہیں

    شہر نگاراں شہر نگاراں کون بتائے کیسا ہے

    پوچھتے ہو کیا ہم سے یارو ہم بھی تو بیگانے ہیں

    بس وہ انہی سے فطرت کو خالوں کے لباس پہناتا ہے

    شاعر کے پلے کیا ہے گیتوں کے تانے بانے ہیں

    کتنے بیگانے ہوتے ہیں یہ جانے پہچانے لوگ

    جانے ہوئے بھی بقول ہمارے انجانے بیگانے ہیں

    آج سے پہلے کب تھے وطن میں بے وطنی کے یہ لچھن

    لوگوں کو یہ کہتے سنا ہے گھر بھی غربت خانے ہیں

    کچھ نہیں کھلتا کس کی زد میں یہ ہستیٔ گریزاں ہے

    ہم جو اتنے بچے پھرتے ہیں کن تیروں کے نشانے ہیں

    اس گم کردۂ دیدہ و دل کو کل تک کتنے جانتے تھے

    اب تو فراقؔ بے خود کے عالم عالم افسانے ہیں

    مأخذ:

    auraq salnama magazines (Pg. 483)

    • مصنف: Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
      • اشاعت: 1967
      • ناشر: Daftar Mahnama Auraq Lahore
      • سن اشاعت: 1967

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے