Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جن میں میرے صاحب کا گھر وہ گلیاں ہیں تنگ سکھی

سیما بھاردواج

جن میں میرے صاحب کا گھر وہ گلیاں ہیں تنگ سکھی

سیما بھاردواج

MORE BYسیما بھاردواج

    جن میں میرے صاحب کا گھر وہ گلیاں ہیں تنگ سکھی

    اپنا سب کچھ چھوڑ کے آئیو گر چلنا ہو سنگ سکھی

    آئینہ در آئینہ در آئینہ تھی ذات مری

    پردہ در پردہ در پردہ کھول کے میں ہوں دنگ سکھی

    ان کی ماٹی دن دمکائے رات اجالے ان کا نور

    ان کے بدن کی کستوری سے مہکے میرے انگ سکھی

    آنکھیں کھولوں ان کو دیکھوں بند کروں تو بھیتر وہ

    میں صاحب کی صاحب میرے ہیں ہم دو یک رنگ سکھی

    انہد ناد کی دھن پر ناچوں جھوموں جوگن بن کے میں

    دھڑکن دھڑکے دم دم دھم دھم شیریں ہے آہنگ سکھی

    عشق گلی میں گرد اڑائی میں نے گمایا دل اپنا

    ماٹی میں رلنے پر آئے جینے کے سب ڈھنگ سکھی

    دل دنیا سے اوب چکا ہے پریم نگر کا چاکر ہے

    اب چاہے کچھ بھی ہو جائے بدلے گا نہ ڈھنگ سکھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے