Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس قدر قلب کی تسکین کے ساماں ہوں گے

طالب باغپتی

جس قدر قلب کی تسکین کے ساماں ہوں گے

طالب باغپتی

MORE BYطالب باغپتی

    دلچسپ معلومات

    (دسمبر 1927ء)

    جس قدر قلب کی تسکین کے ساماں ہوں گے

    کرب افزائے سکون غم ہجراں ہوں گے

    عرصۂ حشر میں جو عشق کا عنواں ہوں گے

    میری ہی خاک کے اجزائے پریشاں ہوں گے

    اشک معصوم جو خمیازۂ عصیاں ہوں گے

    وہ بھی منجملۂ سرمایۂ ایماں ہوں گے

    میرے ارماں تو نہ منت کش جاناں ہوں گے

    دل سے نکلیں گے تو وہ غیر کے ارماں ہوں گے

    کہنے سننے سے وہ تکلیف عیادت نہ کریں

    عیسیٔ وقت ہیں آ کر بھی پشیماں ہوں گے

    دل میں رہ رہ کے کھٹکتے جو ہیں کانٹوں کی طرح

    غالباً آپ کے کھوئے ہوئے پیکاں ہوں گے

    حاصل عشق و محبت غم ہجراں نہ سہی

    وہ کسی شوخ کے بھولے ہوئے پیماں ہوں گے

    لاکھ آزاد سہی حضرت طالبؔ لیکن

    آپ بھی قائل مجبورئ انساں ہوں گے

    مأخذ:

    شاخ نبات (Pg. 168)

    • مصنف: طالب باغپتی
      • ناشر: منشی ہر پرشاد
      • سن اشاعت: 1936

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے