Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جتنا تھا جینا جی لیے مر جانا چاہیے

قمر صدیقی

جتنا تھا جینا جی لیے مر جانا چاہیے

قمر صدیقی

MORE BYقمر صدیقی

    جتنا تھا جینا جی لیے مر جانا چاہیے

    حد ہو گئی تو حد سے گزر جانا چاہیے

    ٹھہرے ہوئے ہیں کب سے یہ مہمان کی طرح

    آنکھوں سے آنسوؤں کو بکھر جانا چاہیے

    یہ کیا کہ روز قصے میں تم شیر ہی بنو

    یارو کبھی کبھار تو ڈر جانا چاہیے

    اس کی گلی میں جور و جفا عام ہے بہت

    اس کی گلی میں یار مگر جانا چاہیے

    اب کے تو معرکہ ہے بہت سخت زیست کا

    اب کے تو معرکے میں یہ سر جانا چاہیے

    چل تو رہے ہیں لوگ یہاں قافلے کے ساتھ

    لیکن پتہ نہیں ہے کدھر جانا چاہیے

    یوں تو مشاعروں سے یہ جی بھر گیا مگر

    کہنا عبیدؔ کا ہے قمرؔ جانا چاہیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے