Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو بارشوں میں جلے تند آندھیوں میں جلے

انور مسعود

جو بارشوں میں جلے تند آندھیوں میں جلے

انور مسعود

MORE BYانور مسعود

    جو بارشوں میں جلے تند آندھیوں میں جلے

    چراغ وہ جو بگولوں کی چمنیوں میں جلے

    وہ لوگ تھے جو فریب نظر کے متوالے

    تمام عمر سرابوں کے پانیوں میں جلے

    کچھ اس طرح سے لگی آگ بادبانوں کو

    کہ ڈوبنے کو بھی ترسے جو کشتیوں میں جلے

    یہی ہے فیصلہ تیرا کہ جو تجھے چاہے

    وہ درد‌ و کرب و الم کی کٹھالیوں میں جلے

    دم فراق یہ مانا وہ مسکرایا تھا

    مگر وہ دیپ کہ چپکے سے انکھڑیوں میں جلے

    وہ جھیل جھیل میں جھرمٹ نہ تھے ستاروں کے

    چراغ تھے کہ جو چاندی کی تھالیوں میں جلے

    دھواں دھواں ہے درختوں کی داستاں انورؔ

    کہ جنگلوں میں پلے اور بستیوں میں جلے

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 852)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے