Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو چپ رہوں تو بتائیں وہ گھنگنیاں منہ میں

نظام رامپوری

جو چپ رہوں تو بتائیں وہ گھنگنیاں منہ میں

نظام رامپوری

MORE BYنظام رامپوری

    جو چپ رہوں تو بتائیں وہ گھنگنیاں منہ میں

    جو کچھ کہوں تو کہیں قینچی ہے زباں منہ میں

    یہ ایک بات ہے قاصد جو بھیجتا ہوں تجھے

    وگرنہ دل میں جو ان کے ہے وہ یہاں منہ میں

    زمیں کا کر دیا پیوند ہم کو اے ظالم!

    نہ اب بھی خاک پڑے تیرے آسماں منہ میں

    نہ کان رکھ کے کسی نے سنی ہزار افسوس

    تمام عمر رہی غم کی داستاں منہ میں

    وہ ایسے بگڑے ہوئے ہیں کہ دانت پیستے ہیں

    ہم ایسے چپ ہیں کہ گویا نہیں زباں منہ میں

    یہ بات کیا ہے جو ہونٹوں میں بڑبڑاتے ہو

    کہو نہ شوق سے جو آئے میری جاں منہ میں

    ڈرو اثر سے خدا جانے کیا ہو کیا کچھ ہو

    گھٹا ہوا ہے ابھی آہ کا دھواں منہ میں

    کبھی گرانے نہ دو آنسو حال پر میرے

    لو آؤ پانی تو ٹپکاؤ میری جاں منہ میں

    زبان پر ہے یہ کس کس کی تذکرہ اپنا

    پڑی ہے بات نہ میری کہاں کہاں منہ میں

    پھر ایسے وعدے سے تسکیں ہو کس طرح میری

    ''نہیں'' ہے دل میں تمہارے اگر ہے ''ہاں'' منہ میں

    اسی کا دھیان ہے جب تک کہ تن میں جاں ہے نظامؔ

    اسی کا ذکر ہے جب تک کہ ہے زباں منہ میں

    مأخذ:

    kulliyat-e-nizaam (Pg. 162)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے