aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو دیکھیے تو کرم عشق پر ذرا بھی نہیں

صبا اکبرآبادی

جو دیکھیے تو کرم عشق پر ذرا بھی نہیں

صبا اکبرآبادی

MORE BYصبا اکبرآبادی

    جو دیکھیے تو کرم عشق پر ذرا بھی نہیں

    جو سوچیے کہ خفا ہیں تو وہ خفا بھی نہیں

    وہ اور ہوں گے جنہیں مقدرت ہے نالوں کی

    ہمیں تو حوصلۂ آہ نارسا بھی نہیں

    حد طلب سے ہے آگے جنوں کا استغنا

    لبوں پہ آپ سے ملنے کی اب دعا بھی نہیں

    حصول ہو ہمیں کیا مدعا محبت میں

    ابھی سلیقۂ اظہار مدعا بھی نہیں

    شگفت گل میں بھی زخم جگر کی صورت ہے

    کسی سے ایک تبسم کا آسرا بھی نہیں

    زہے حیات طبیعت ہے اعتدال پسند

    نہیں ہیں رند اگر ہم تو پارسا بھی نہیں

    سنا تو کرتے تھے لیکن صباؔ سے مل بھی لیے

    بھلا وہ ہو کہ نہ ہو آدمی برا بھی نہیں

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 107)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے