Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو غم کے شعلوں سے بجھ گئے تھے ہم ان کے داغوں کا ہار لائے

حسن نعیم

جو غم کے شعلوں سے بجھ گئے تھے ہم ان کے داغوں کا ہار لائے

حسن نعیم

MORE BYحسن نعیم

    جو غم کے شعلوں سے بجھ گئے تھے ہم ان کے داغوں کا ہار لائے

    کسی کے گھر سے دیا اٹھایا کسی کے دامن کا تار لائے

    یہ کوہساروں کی تربیت ہے کہ اپنا خیمہ جما ہوا ہے

    ہزار طوفاں سناں چلائے ہزار فوج غبار لائے

    کسے بتائیں کہ غم کے صحرا کو خلد دانش بنایا کیسے

    کہاں سے آب رواں کو موڑا کہاں سے باد بہار لائے

    ہر ایک راہ جنوں سے گزرے ہر ایک منزل سے کچھ اٹھایا

    کہیں سے دامن میں غم سمیٹا کہیں سے جھولی میں پیار لائے

    خلا کے ماتھے پہ ایک بندی نہ جانے کب سے چمک رہی تھی

    اسے بھی فرق زمیں کی خاطر ہوا میں اڑ کر اتار لائے

    جو اپنی دنیا بسا چکا ہے اسے بھی مشکل کا سامنا ہے

    کہاں سے شمس و قمر اگائے کہاں سے لیل و نہار لائے

    وہی شباہت وہی ادائیں مگر وہ لگتا ہے غیر جیسا

    نعیمؔ یادوں کی انجمن میں نہ جانے کس کو پکار لائے

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 197)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے