Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو اس زمین پہ رہتے تھے آسمان سے لوگ

شاہد کمال

جو اس زمین پہ رہتے تھے آسمان سے لوگ

شاہد کمال

MORE BYشاہد کمال

    جو اس زمین پہ رہتے تھے آسمان سے لوگ

    کہاں گئے وہ مرے سارے مہربان سے لوگ

    یہ بے چراغ سی بستی یہ بے صدا گلیاں

    ہر ایک سمت یہ اجڑے ہوئے مکان سے لوگ

    سر نوشتۂ تقدیر خواب کی صورت

    لکھے ہیں ریت پہ کچھ حرف رائیگان سے لوگ

    کہ یہ اثر تو نہیں ان کی فاقہ مستی کا

    پھر آج تنگ ہوئے ہیں جو اپنی جان سے لوگ

    کچھ اس میں حسب ضرورت کئے گئے شامل

    کچھ ہم نے حذف کئے اپنی داستان سے لوگ

    ابھی نہ ختم ہوا تھا فسانۂ ہستی

    گریز کرنے لگے اپنے درمیان سے لوگ

    پڑی ہے ریت پہ ٹوٹی ہوئی وہ کشتیٔ خاک

    کہ اڑ رہے ہیں ہواؤں میں بادبان سے لوگ

    تجھے تو اپنی ہی جاں کی پڑی ہوئی ہے کمالؔ

    گزر رہے ہیں یہاں پر کس امتحان سے لوگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے