جو زخم جمع کیے آنکھ بھر سناتا ہوں
جو زخم جمع کیے آنکھ بھر سناتا ہوں
سنو گے بند زباں کیا نظر سناتا ہوں
جو سن سکو تو سکوت پس نوا بھی سنو
یہی تو میں تمہیں شام و سحر سناتا ہوں
نگاہ لاؤ جو رنگ صدا کشید کرے
کہ میں تو خاموشیوں کے ہنر سناتا ہوں
یہی کمال ہے میرے الگ تکلم کا
خبر بھی ہوتی نہیں جو خبر سناتا ہوں
اگرچہ ایک ہی دریا کی نغمہ خوانی ہے
کنارہ صوت تری میں بھنور سناتا ہوں
تمہارے واسطے شاید مرا کلام نہ ہو
جنہیں خبر نہیں میں کیا خبر سناتا ہوں
ٹھہر گیا ہے مرے حرف کا یہی معیار
دھواں اڑاتا نہیں میں شرر سناتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.