Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنوں ہے دشت ہے تنہائیاں ہیں اور میں ہوں

رہبر تابانی دریاآبادی

جنوں ہے دشت ہے تنہائیاں ہیں اور میں ہوں

رہبر تابانی دریاآبادی

MORE BYرہبر تابانی دریاآبادی

    جنوں ہے دشت ہے تنہائیاں ہیں اور میں ہوں

    ازل سے بادیہ پیمائیاں ہیں اور میں ہوں

    مری غزل میں ہیں قوس قزح کے ساتوں رنگ

    عروس فکر کی انگڑائیاں ہیں اور میں ہوں

    کہاں محاذ سخن اور کہاں مرا جیسا

    بس اس کی حوصلہ افزائیاں ہیں اور میں ہوں

    وہی ہے میرا محافظ وہی نگہباں ہے

    کہ میرے دونوں طرف کھائیاں ہیں اور میں ہوں

    نہ پوچھئے مرے عیش و نشاط کے اسباب

    سنہرے خوابوں کی رعنائیاں ہیں اور میں ہوں

    ہرا بھرا نہ رہے کس لئے مرا ہر زخم

    کہ حادثات کی پروائیاں ہیں اور میں ہوں

    اکیلے پن کا جو احساس تھا وہ اب بھی ہے

    نظر فریب شناسائیاں ہیں اور میں ہوں

    ہراس خوف سراسیمگی دھواں آتش

    گزشتہ عہد کی پرچھائیاں ہیں اور میں ہوں

    سخن شناسوں کی محفل میں آج اے رہبرؔ

    رباعیات ہیں چوپائیاں ہیں اور میں ہوں

    مأخذ:

    شب چراغ (Pg. 155)

    • مصنف: رہبر تابانی دریاآبادی
      • ناشر: رہبر تابانی دریاآبادی
      • سن اشاعت: 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے