Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جوں کلی وہ کھل گئیں بخت‌ سکندر دیکھ کر

محسن خان محسن

جوں کلی وہ کھل گئیں بخت‌ سکندر دیکھ کر

محسن خان محسن

MORE BYمحسن خان محسن

    جوں کلی وہ کھل گئیں بخت‌ سکندر دیکھ کر

    آپ کی تصویر کو آئیں نہ اندر دیکھ کر

    ساری باہر والیاں آئیں نہ اندر دیکھ کر

    آئنہ خانے میں تجھ کو اے سکندر دیکھ کر

    پھولے پھولے پر کا پنچھی شاخ گل پر دیکھ کر

    نامہ لایا ہوگا میں سمجھی کبوتر دیکھ کر

    خاطر حسن گل تر آگے جانا ہے عبث

    جانب بلیا بوا گلہائے بکسر دیکھ کر

    کیا کہوں کیوں ہو گئی میں کشتۂ تیر نگاہ

    رحم کی خو آپ میں مہر منور دیکھ کر

    ہم نے جانا آ گئیں ہمجولیٔ پردہ نشیں

    سر سے پا تک زیر چادر تم کو گوہر دیکھ کر

    یا کلائی دیکھتے تھے یا دلائی اوڑھ لی

    پاؤں پھیلانے لگے تیار بستر دیکھ کر

    روٹی کپڑے کو بھی اب بیگم بوا محتاج ہے

    آ گئی تھی چال میں ڈپٹی کلکٹر دیکھ کر

    موہنی تھی یا کہ رخ میں دیکھ کر بت ہو گئی

    آپ کو مندر کے اندر شام سندر دیکھ کر

    کس طرح باجی نہ مانو حیف اپنی آنکھ سے

    لونڈی میخانے میں آئی ان کو اکثر دیکھ کر

    کیا کہوں کیا کیا نہ مچلے آج لینے کے لئے

    وہ سنہری گوٹ والی اودی چادر دیکھ کر

    روٹی کپڑا دو اسے گھر میں بھی رکھو سوت کو

    اب کہاں جائے نگوڑی آپ کا در دیکھ کر

    اس کو رکھا اس کو چھوڑا ہے نگوڑا بے وفا

    چھوٹتے ہی اور کر لی مجھ سے بہتر دیکھ کر

    میری عنقاؔ کا ہے باجی وہ کلام دل ربا

    مست ہو ہو جاتے ہیں جس کو سخنور دیکھ کر

    مأخذ:

    ریختی (Pg. 587)

    • مصنف: رنگیں سعادت یار خاں, محسن خان محسن, انشا اللہ خاں انشا, میر یار علی جان
      • ناشر: فرید بک ڈپو (پرائیوٹ) لمیٹڈ، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 2006

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے